سلیم اØÙ…د خان المعرو٠سیٹھ ØµØ§ØØ¨ Ûماری کمپنی Ú©Û’ مالک تھے۔ “سلیم اØÙ…د خان†انکا والدین Ú©ÛŒ جانب سے اور “سیٹھ ØµØ§ØØ¨â€ ÛÙ… ملازمین Ú©ÛŒ جانب سے رکھا گیا نام تھا۔ سیٹھ ØµØ§ØØ¨ میرے آئیڈئیل تھے۔ خوش لباس، منطم، Ù†Ùیس ØŒ Ù…Ø¹Ø§Ù…Ù„Û ÙÛÙ… اور عقاب Ú©ÛŒ سی Ù†Ú¯Ø§Û Ø±Ú©Ú¾Ù†Û’ والا شخص۔کاغذوں Ú©Û’ ڈھیر میں اس شخص Ú©ÛŒ Ù†Ú¯Ø§Û ÙˆÛیں جاکر Ù¹Ú¾ÛØ±ØªÛŒ Ø¬ÛØ§Úº غلطی سے کوئی معمولی غلطی Ø±Û Ú¯Ø¦ÛŒ ÛÙˆÛ” جدی پشتی طور پر زمیندار، صنعتکار اور Ø³Ø±Ù…Ø§ÛŒÛ Ø¯Ø§Ø± تھے۔ انکا اوڑھنا بچھونا صر٠دولت تھا۔ جس چیز اور کام میں نمو پاتی Ûوئی دولت نظر آتی، ÙˆÛ Ø¬Ú¾Ù¹ سے اس میں ÛØ§ØªÚ¾ ڈال دیتے۔ انکے مختل٠کاروبار پورے ملک Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ø¯Ù†ÛŒØ§ Ú©Û’ اور دوسرے ممالک میں بھی پھیلے Ûوئے تھے۔شوگر، ٹیسکٹائل اور لیدر Ú©ÛŒ Ùیکٹریوں Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ù…Ø®ØªÙ„Ù ØºÛŒØ± ملکی مصنوعات مثلاً ملبوسات اور جوتوں ÙˆØºÛŒØ±Û Ú©ÛŒ ÙØ±ÛŒÙ†Ú†Ø§Ø¦Ø² Ùیکٹریاں بھی تھیں۔ ملک بھر Ú©Û’ بڑے Ø´ÛØ±ÙˆÚº میں چائنیز ریسٹورنٹس Ú©ÛŒ چین الگ۔میرا ان سے تعار٠ملازمتوں کا ایک Ø§Ø´ØªÛØ§Ø± بنا جو انکی Ûمارے Ø´ÛØ± میں ایک Ù†ÙˆØ²Ø§Ø¦ÛŒØ¯Û Ú©Ù…Ù¾Ù†ÛŒ Ú©Û’ لئے تھا۔ ÛŒÛ Ø§Ù† دنوں Ú©ÛŒ بات ÛÛ’ جب پاکستان میں آئی Ù¹ÛŒ انڈسٹری ابھر رÛÛŒ تھی۔ Ú†Ù†Ø§Ù†Ú†Û Ø³Ù„ÛŒÙ… ØµØ§ØØ¨ Ù†Û’ بھی اس بÛÙ†Û’ والی نئی گنگا میں ÛØ§ØªÚ¾ دھونے Ú©ÛŒ ٹھانی Û” اپنے تعلقات Ú©Ùˆ استعمال کرتے Ûوئے یورپ اور Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ú©ÛŒ چند کمپنیوں سے انکے سوÙÙ¹ وئیر Ú©Û’ ٹھیکے اٹھا لئے اور پاکستان میں ایک کمپنی Ú©ÛŒ بنیاد ڈال کر اخبار میں پرکشش Ø§Ø´ØªÛØ§Ø± چھپوا دیا۔ خدا Ú©Û’ ÙØ¶Ù„ Ùˆ کرم سے مجھے Ø¨ÛØª Ú©Ù… عمر اور تجربے Ú©Û’ باوجود پروجیکٹ ڈائریکٹر Ú©ÛŒ نوکری مل گئی اور میں سیٹھ ØµØ§ØØ¨ Ú©Û’ بعد اس کمپنی کا کرتا دھرتا بن گیا۔ ÛŒÛ Ú†ÙˆÙ†Ú©Û Ø³ÛŒÙ¹Ú¾ ØµØ§ØØ¨ کا میدان Ù†Û ØªÚ¾Ø§ اور میں اس میدان کا چھوٹا موٹا Ù…Ø§ÛØ± تھا، اس لئے ÙˆÛ Ø§Ø³ کمپنی Ú©Ùˆ چلانے Ú©Û’ لئے مجھ پر بھرپور Ø¨Ú¾Ø±ÙˆØ³Û Ú©Ø±ØªÛ’ Ûوئے تمام کام مجھے سونپ کر اپنی دیگر مصروÙیات میں Ù„Ú¯ گئے۔ انÛÛŒ دنوں انکا سیاسی ØÙ„قوں میں بھی اٹھنا بیٹھنا Ú†Ù„ Ø±ÛØ§ تھا۔ Ú©Ú†Ú¾ دنوں بعد خبر ملی Ú©Û Ø³Ù„ÛŒÙ… اØÙ…د خان ØµØ§ØØ¨ اب سینیٹرسلیم اØÙ…د خان ÛÙˆ گئے Ûیں۔
میں Ù†Û’ اپنے مقدور بھر تجربے Ú©ÛŒ بنیاد پر سیٹھ ØµØ§ØØ¨ Ú©ÛŒ آئی Ù¹ÛŒ کمپنی Ú©Ùˆ کھڑا کردیا۔ بلڈنگ کرائے پر لینے سے ملازمین رکھنے اور پروکیورمینٹ تک تمام کام میں Ù†Û’ خود کئے۔میرےمعمولی تجربے اور Ù…ØØ¯ÙˆØ¯ نظر میں ایک سو بیس ملازمین پر مشتمل ÛŒÛ Ø§ÛŒÚ© Ø¨ÛØª بڑی Ù†Û Ø³Ûی، کوئی چھوٹی کمپنی بھی Ù†Û ØªÚ¾ÛŒÛ” لیکن سیٹھ ØµØ§ØØ¨ Ú©ÛŒ کاروباری سلطنت میں اسکا وجود کاغذ پر ایک نقطے Ú©ÛŒ مانند تھا۔ میری ان تمام کاوشوں کا ØµÙ„Û Ù…Ø¬Ú¾Û’ سیٹھ ØµØ§ØØ¨ Ú©ÛŒ طر٠سے گاڑی اور ØªÙ†Ø®ÙˆØ§Û Ù…ÛŒÚº اضاÙÛ’ Ú©ÛŒ صورت میں ملا اور میں اپنی کمپنی کا ÙˆØ§ØØ¯ مستقل ملازم Ûوگیا۔ میں بھی دل Ùˆ جان سے اپنے علم اور تجربے Ú©Ùˆ کام میں لا کر Ø´Ø¨Ø§Ù†Û Ø±ÙˆØ² Ù…ØÙ†Øª Ú©Ø±Ø±ÛØ§ تھا۔ دوسری طر٠سیٹھ ØµØ§ØØ¨ Ú©ÛŒ پر کشش شخصیت اور اپنا مال بیچنے Ú©ÛŒ بے Ù¾Ù†Ø§Û Ø§Ûلیت انÛیں دنیا بھر سے سوÙÙ¹ وئیر کاکام دلوا رÛÛ’ تھے۔ یعنی سیلز اور مارکیٹنگ Ú©Û’ شعبے سیٹھ ØµØ§ØØ¨ اکیلے ÛÛŒ چلا رÛÛ’ تھے۔ سیٹھ ØµØ§ØØ¨ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ØªØ± Ø³ÙØ± میں Ø±ÛØªÛ’ اور Ûمارے والے Ø¯ÙØªØ± میں انکا آنا Ú©Ù… Ú©Ù… ÛÛŒ Ûوتا تھا۔ Ø¯ÙØªØ± Ú©Û’ ملازمین بھی Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ØªØ±Ù†ÙˆØ¬ÙˆØ§Ù† تھے جو مکمل استعداد Ú©Û’ ساتھ اپنی Ø°Ù…Û Ø¯Ø§Ø±ÛŒØ§Úº نبھا رÛÛ’ تھے۔ الغرض سب اپنے اپنے مقام پر خوش تھے Ú©Û Ø§Ú†Ø§Ù†Ú© جیسے کسی Ú©ÛŒ نظر Ù„Ú¯ گئی ÛÙˆÛ”
Muhammadishaq
ishaq166
;lllllllllllllllllllll/jiugyfhhgtrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrr44444444444444444444444rrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrr13\5